گھر والوں کی تکلیف دہ باتیں
مسئلہ : گھر جو خاتون کپڑے دھونے آتی ہے وہ اور بھی کئی گھروںسے کام کرکے ہمارے گھر پہنچتی ہے۔ میں اپنے کپڑے اس سے اس لیے نہیں دھلواتی کہ دوسروں کے میلے کپڑوں کے جراثیم اس کے ہاتھوں میں ہوں گے اور میں اپنے کپڑے بہت زیادہ صفائی سے دھوتی ہوں۔ سب ٹوکتے ہیں کہ پانی زیادہ خرچ کرتی ہو،حالانکہ اپنا کام خود کرتی ہوں پھر بھی سب کی باتیں سننے کو ملتی ہیں۔یہ باتیں سن کر بہت غصہ آتا ہے‘کھانا بھی نہیں کھاتی۔(نبیلہ‘ شکار پور)
مشورہ : آپ میں صفائی پسندی اور گندگی کا احساس معمول سے زیادہ ہے۔اس وجہ سے گھر والے ٹوکتے ہیں۔ ایک دم غصہ آجانا اور کھانا نہ کھانا، مزاج خراب ہوجانا، یہ سب تکلیف دہ ہے۔ پر سکون ہوکر سوچیں گی تو احساس ہوگا‘ تب ہی اپنی اصلاح کرپائیں گی۔ کپڑے دھونے اور موڈ خراب کرنے میں جو وقت گزر تا ہے اسے کسی اور اچھے کام میں گزاریں۔
نصیحت آمیز حقیقت
مسئلہــ: موت سے ڈر لگتا ہے۔ قریبی عزیزوں کے ہاں بھی کسی کی وفات پر نہیں جاتا۔ کئی خبریں تومیں نے گھر والوں سےبھی چھپالیں‘ بعد میں ڈانٹ پڑی۔ کسی مردہ شخص کا چہرہ نہیں دیکھ سکتا۔ اگر دیکھ لوں تو ہفتے گزر جاتے ہیں صورت دماغ سے نہیں نکلتی۔ دل عجیب سا ہوتا ہے۔ سوتے میں بھی وہی چہرہ آنکھوں کے سامنے آتا ہے۔(محمد ذاکر‘ مالاکنڈ)
مشورہ :موت سے کسےڈر نہیں لگتا۔ایسا کئی لوگوں کےساتھ ہوتا ہے کہ وہ مردہ شخص کاچہرہ دیکھ کر سہم جاتے ہیں۔ پھروہ چہرہ اس وقت دماغ میں آتا ہے جب اس کو یاد کرتے ہیں۔ یعنی کئی بار آپ ارادے سے تکلیف دہ تصویر دماغ میں لائیں گے تو بعدمیں ارادے کے بغیر دماغ میں آنے لگے گی لیکن اس سے پہلے خیال آئے گا۔ اب اس خیال کو روکنا ہے۔اگر آپ کسی کے انتقال کے بعد چہرہ نہ دیکھیں تو کوئی حرج نہیں لیکن جنازے میں شرکت کریں۔ موت کی خبر نہ چھپائیں۔ موت ایک نصیحت آمیز حقیقت ہے۔
انگلش میڈیم سکول
میرا بیٹااردو میڈیم سکول میں پانچویں جماعت میں پڑھ رہا ہے۔صرف ایک کتاب انگریزی کی شامل رہی ہے۔ اب سوچتی ہوں اسے انگلش میڈیم سکول میں داخل کروادوں۔ میری دوست کے بچے بھی اچھے سکول میں پڑھتے ہیں مگر میرا بیٹا زیادہ اچھے نمبر حاصل کرتا ہے۔ بڑے بڑے مضمون اردو میں لکھ لیتا ہے۔ اگر انگریزی سکول میں پڑھے گا تو انگریزی میںلکھے گا۔ سوچا مشورہ کرلوں۔ (رانی۔ ڈی جی خان)
مشورہ :آپ یہ دیکھیں کہ بچہ انگریزی آسانی سے سمجھتا ہے یا اردو، یقیناً اردو ہی سمجھتا ہوگا۔ کیونکہ اس نےابتدائی تعلیم اسی زبان میں حاصل کی ہے ۔ اب بڑے بڑے مضامین لکھ رہا ہے، یہ ذہانت کی علامت ہے۔انگریزی کے مضمون میںمہارت کے لیے بھی زیادہ محنت کروائیں مگر انگریزی میڈیم سکول اب داخل کروانے سے وہ پریشان ہوگا۔
کسی جانور کا ڈرنہ ہو
مسئلہ: مجھے خطرناک جانوروں مثلاً سانپ، بچھو وغیرہ سے ڈر لگتاہے۔ حتٰی کہ چیلوںسے بھی ڈرتا ہوں۔ ایک باردوست کے ماتھے پر چیل نے پنجہ مارا تھا۔(محمد ندیم‘ مانسہرہ)
مشورہ :جس انسان کے پاس عقل وشعور ہووہ ہرچیز سے بالکل بےخوف نہیں ہوسکتا۔زہریلے خطرناک جانوروں کاخوف فطری بات ہے۔ فطری خوف میں جب شدت پیدا ہوتی ہے تو ہمت اور جرأت کی وہ طاقت سامنے آتی ہے جو عام حالا ت میں ممکن نہیں ہوتی۔ چیل نے کھانے وغیرہ کے دھوکے میں آپ کے دوست کو پنجہ مار دیا ہوگا، ورنہ یہ پرندے بڑے ہونے کے باوجود انسانوں سے ڈرتےہیں اوران کی پہنچ سے دور اپنے گھونسلے بناتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں